ملن نہ رائیگاں جائے سمے سے پار ملیں
ملن نہ رائیگاں جائے سمے سے پار ملیں
کہ ایک دوسرے کا بن کے ہم قرار ملیں
عجیب اپنا مقدر عجیب محرومی
کہ تیرے ہوتے ہوئے تیرے انتظار ملیں
میں نقد جان کو بھی شوق سے رکھوں گروی
تمہارے قرب کے لمحے اگر ادھار ملیں
بہار پھول دھنک چاندنی گھٹا موسم
تمہاری ایک ہنسی پر سبھی نثار ملیں
جو کھول کھول کے دیکھوں یہ زخم ہائے جگر
عجب نہیں کہ ہمیں دوستوں کے وار ملیں
خوشا نصیب کہ منزل قریب تر ہوگی
دھمال ڈالو جو رستے میں تم کو خار ملیں
حدوں نے چھین لیا ہے ہمارا قرب صنم
سو اپنے اپنے بدن کو ذرا اتار ملیں
یہ امتیاز من و تو مٹے گا کب آخر
میان طالب و مطلوب بھی حصار ملیں
سمجھ گیا تھا تجھے دیکھتے ہی جان شجرؔ
ہزار بار لٹیں گے جو ایک بار ملیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.