Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ملے بنا ہی بچھڑنے کے ڈر سے لوٹ آئے

کلدیپ کمار

ملے بنا ہی بچھڑنے کے ڈر سے لوٹ آئے

کلدیپ کمار

ملے بنا ہی بچھڑنے کے ڈر سے لوٹ آئے

عجیب خوف میں ہم اس کے در سے لوٹ آئے

نہ ایسے روئیے ناکامیٔ محبت پر

خوشی منائیے زندہ بھنور سے لوٹ آئے

یہ سوچتے ہوئے بیٹھے ہیں راہ میں رک کر

ادھر گئے ہی نہیں تھے جدھر سے لوٹ آئے

لب اس کے سامنے تھے اور ہم نے چوما نہیں

سمجھ لو پاؤں اٹھے اور در سے لوٹ آئے

ابھی تو وقت ہے سورج کے ڈوبنے میں تو پھر

یہ کیا ہوا کہ پرندے سفر سے لوٹ آئے

کسی بھی طرح یہ دنیا نہ چھوڑ پائے ہم

کہ جب بھی نکلے تری رہ گزر سے لوٹ آئے

پھر اس نے دیکھا کوئی تارا ٹوٹتے اک رات

پھر ایک روز مسافر سفر سے لوٹ آئے

لگیں گی اور بھی ترکیب اس کو لانے میں

کوئی ضروری ہے سمجھانے بھر سے لوٹ آئے

یہ کس کی دھن تھی جو دیوار و در نہ پہچانا

یہ کس خیال میں اپنے ہی گھر سے لوٹ آئے

مرے گزرنے کی افواہ ہی اڑا دے کوئی

کسے خبر کہ وہ جھوٹی خبر سے لوٹ آئے

مأخذ :
  • کتاب : آوازوں کا روشن دان (Pg. 25)
  • Author : کلدیپ کمار
  • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
  • اشاعت : First

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے