Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ملے ہیں حرف بس اتنے مجھے بیاں کے لیے

رحمان خاور

ملے ہیں حرف بس اتنے مجھے بیاں کے لیے

رحمان خاور

MORE BYرحمان خاور

    ملے ہیں حرف بس اتنے مجھے بیاں کے لیے

    گلی کی روشنی جیسے کسی مکاں کے لیے

    چلو کہ چل کے کسی دشت کو کریں آباد

    فضائے شہر تو قاتل ہے جسم و جاں کے لیے

    ہمارے در کی سبھی دستکیں رہیں محفوظ

    تمام عمر کسی دست مہرباں کے لیے

    سبھی کو میری طرح عشق کا نہیں ادراک

    سمندروں کا سفر ہے جہاز راں کے لیے

    ہوائے بحر حد بحر سے نکل نہ سکی

    کبھی اٹھا جو کوئی ابر شہر جاں کے لیے

    عجیب بات مکینوں کو کچھ خبر نہ ہوئی

    گلی میں بولیاں لگتی رہیں مکاں کے لیے

    اسی جہاں کی محبت میں مر گئے خاورؔ

    کیا نہ کام کوئی تم نے اس جہاں کے لیے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے