ملے ہیں لوگ زمانے میں بے اصول مجھے
ملے ہیں لوگ زمانے میں بے اصول مجھے
کیا ہے صورت حالات نے ملول مجھے
جہاں سے صاحب کردار کوئی گزرا ہے
بہت عزیز ہے اس راستے کی دھول مجھے
جو حق کی راہ میں خود کو مٹانا جانتا ہو
پسند آتے ہیں اس شخص کے اصول مجھے
ملی ہیں مجھ کو وراثت میں کچھ عجب قدریں
سماج نے دیئے ہیں کاغذی سے پھول مجھے
صدائے حق مری دنیا میں دب گئی ہے مگر
نہیں شکست کسی طور بھی قبول مجھے
ہے جو بھی دل میں مرے اس پہ ہو سکے ظاہر
ہر ایک بات کو دینا پڑا ہے طول مجھے
میں سوچتا تھا مرا اس سے کوئی رشتہ نہیں
کسی کی یاد مگر کر گئی ملول مجھے
- کتاب : Gulzar-e-Sukhan (Pg. 23)
- Author : Karan Singh Karan
- مطبع : Karan Singh Karan (2014)
- اشاعت : 2014
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.