ملے ہیں زخم جو ان سے اسے سجاؤں گا
ملے ہیں زخم جو ان سے اسے سجاؤں گا
میں اب کسی کو بھی پائل نہیں دلاؤں گا
تمہارے نام کے آگے لکھا تھا نام مرا
میں اپنے ہاتھوں سے اس کو ابھی مٹاؤں گا
کہو یہ اس سے کہ کر لے نکاح چاہت سے
میں اب کسی کو بھی دلہن نہیں بناؤں گا
سمیٹ رکھا ہے باہوں میں اس کو میری طرح
یہ فن تو اب میں کسی کو نہیں سکھاؤں گا
چلا گیا ہے جو غیروں کی بات سن کے اسے
میں کس مزاج سے واپس اسے بلاؤں گا
وہ ہو چکے تھے کسی اور کے قریب قریب
سمجھ رہے تھے میں یہ بھی سمجھ نہ پاؤں گا
لگے گا سب کو کہ میں نے ہی اس کو چھوڑا ہے
میں اس طرح سے زمانہ کو سب بتاؤں گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.