ملے سفر میں جو کرب و ملال پوچھے گا
ملے سفر میں جو کرب و ملال پوچھے گا
گلے لگا کے کوئی میرا حال پوچھے گا
نہیں ہے دل میں اگر کچھ ملال پوچھے گا
تو کیسے آیا یہ شیشے میں بال پوچھے گا
دل تباہ کی بیتابیوں کے بارے میں
بتاؤ کیا ہے تمہارا خیال پوچھے گا
سکھا دیا تھا بہلنا جنہوں نے خوابوں سے
کہاں گئے وہ حسیں ماہ و سال پوچھے گا
جواب دے نہ سکوں اپنی پلکیں نم کر لوں
وہ جان بوجھ کر ایسے سوال پوچھے گا
ذرا سی بات کو دل سے لگا کے اے سیماؔ
لیا ہے سر پہ یہ کیسا وبال پوچھے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.