ملے تم کہاں کی جدا کر چلے
ملے تم کہاں کی جدا کر چلے
کہانی وہی پھر سنا کر چلے
بڑی دیر سے راہ تکتا رہا
ابھی آ رہے ہو کہ آ کر چلے
دکھایا وہی جو نہ دیکھا کبھی
سنایا وہی جو سنا کر چلے
وفا کا ادا حق کیا اس طرح
جفا پر جفا پر جفا کر چلے
خطا کی نہ تم سے تو امید تھی
خطا کیا ہوئی کہ خطا کر چلے
دکھوں کا نہ اپنے تماشہ بنے
سبھی زخم ان سے چھپا کر چلے
چلا ساتھ تیرے تو سوچا نہیں
مجھے تم کہاں لے اڑا کر چلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.