ملی ہے پیار کی خوشبو جو میرے آنگن میں
ملی ہے پیار کی خوشبو جو میرے آنگن میں
صبا نے جا کے یہ قصے کہے ہیں گلشن میں
چھلک رہا ہے بسنتی خمار آنکھوں سے
کبھی جو دیکھ لیا میں نے ان کو چلمن میں
صبا جو چھو کے چلی ہے کسی کے عارض کو
بہار خود ہی لرزنے لگی ہے گلشن میں
شفق لبوں پہ یہاں ہے وہاں بہار آئی
نسیمؔ جانے کہاں پڑ گئی ہے الجھن میں
ملے لبوں کے اجالے تو گیسوؤں کی مہک
خرام نکہت گل میں صبا کی دھڑکن میں
نگاہ دل کا تقاضہ یہی تو ہے انورؔ
گرے جو اشک وہ بن جائے پھول دامن میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.