ملی ہواؤں میں اڑنے کی وہ سزا یارو
ملی ہواؤں میں اڑنے کی وہ سزا یارو
کہ میں زمین کے رشتوں سے کٹ گیا یارو
وہ بے خیال مسافر میں راستہ یارو
کہاں تھا بس میں مرے اس کو روکنا یارو
مرے قلم پہ زمانے کی گرد ایسی تھی
کہ اپنے بارے میں کچھ بھی نہ لکھ سکا یارو
تمام شہر ہی جس کی تلاش میں گم تھا
میں اس کے گھر کا پتہ کس سے پوچھتا یارو
جو بے شمار دلوں کی نظر میں رہتا تھا
وہ اپنے بچوں کو اک گھر نہ دے سکا یارو
جناب میرؔ کی خود غرضیوں کے صدقے میں
میاں وسیمؔ کے کہنے کو کیا بچا یارو
- کتاب : Mera Kiya (Pg. 100)
- Author : Waseem Barelvi
- مطبع : Maktaba Jamia Ltd. (2007)
- اشاعت : 2007
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.