ملی جو فرصت یک لمحہ زندگی کے لئے
ملی جو فرصت یک لمحہ زندگی کے لئے
ہزار کام نکل آئے آدمی کے لئے
وہ زندہ لوگ ہیں ٹھکرا کے جو حوادث کو
نکالتے ہیں نئی راہ آدمی کے لئے
جو اہل دل ہیں ترے غم کی قدر کرتے ہیں
یہ اک چراغ ہی کافی ہے روشنی کے لئے
کوئی تڑپ کوئی ہلچل نہ کوئی ہنگامہ
سکوں بھی ایک قیامت ہے آدمی کے لئے
عتاب دوست کہاں سب کو راس آتا ہے
یہ زہر قند ہے لیکن کسی کسی کے لئے
ہمارا حال کچھ ایسا ترے دیار میں ہے
کہ جیسے شہر کے رستے اک اجنبی کے لئے
فسردگی ہی مآل شگفتگی ہے مجیدؔ
کسے خبر کہ ہنسی موت ہے کلی کے لئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.