Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ملتیں جب جادۂ حق سے گریزاں ہو گئیں

فاروق ارگلی

ملتیں جب جادۂ حق سے گریزاں ہو گئیں

فاروق ارگلی

MORE BYفاروق ارگلی

    ملتیں جب جادۂ حق سے گریزاں ہو گئیں

    جانے کتنی بستیاں شہر خموشاں ہو گئی

    پستیاں پنجوں کے بل اچھلی تو قیمت بڑھ گئیں

    عظمتیں بازار میں پہنچیں تو ارزاں ہو گئیں

    ضبط غم کا یہ تماشہ بھی کسی دن دیکھنا

    آندھیاں تنکوں سے ٹکرا کر پشیماں ہو گئیں

    عزت و ناموس کے دعوے فسانہ بن گئیں

    عصمتیں جب خود بھری محفل میں عریاں ہو گئیں

    بے حسی خود غرضیاں عیاریاں مکر و فریب

    آج کل یہ خوبیاں عزت کا ساماں ہو گئیں

    آپ تو خاموش رہ کر بھی بہت کچھ کہہ گئے

    رنجشیں جو دل پہ تھیں رخ پر نمایاں ہو گئیں

    وہ بھی کیا دن تھے کہ جب آزاد تھے ذہن و ضمیر

    اب تو ان باتوں کے گزرے جیسے صدیاں ہو گئیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے