Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ملنے کی مجھے یار سے فرصت نہیں ملتی

نواب نظیر الدولہ

ملنے کی مجھے یار سے فرصت نہیں ملتی

نواب نظیر الدولہ

MORE BYنواب نظیر الدولہ

    ملنے کی مجھے یار سے فرصت نہیں ملتی

    اے مرگ ٹھہر جا ابھی رخصت نہیں ملتی

    کچھ پیرہن یار کی نکہت نہیں ملتی

    یوسف کی ہمیں اپنے بشارت نہیں ملتی

    زردار سے دنیا کی بضاعت نہیں ملتی

    گنجینہ خورشید سے دولت نہیں ملتی

    ہے ہر نفس اک در نفیس اے دل ناداں

    یہ جنس گراں ہے کہ بہ قیمت نہیں ملتی

    یا ہم سے تھے ہر پل تری چتون کے اشارے

    یا آنکھ بھی اب محو شرارت نہیں ملتی

    ہم دل پہ لیے داغ جنوں جاتے ہیں آخر

    کچھ اور نشانی دم رخصت نہیں ملتی

    زنجیر ترے ہاتھ سے پہنوں گا گلے میں

    گر سلسلۂ زلف میں بیعت نہیں ملتی

    مت جان دے اس بت پہ دلا بہر خدا تو

    کیا تجھ کو کوئی دوسری صورت نہیں ملتی

    اب آنکھ ملانے کا نہیں یار سے یارا

    دل اس سے ملا جس سے طبیعت نہیں ملتی

    ان سے جو کسی نے کہا کشتے کو تمہارے

    اس کوچے میں بھی جا پئے تربت نہیں ملتی

    ہو کر وہ خفا کہنے لگے مردے تو در گور

    زندوں کو یہاں جائے اقامت نہیں ملتی

    اس غیرت عیسی کے جو غم میں ہوں گرفتار

    دولہؔ مجھے مرنے کی بھی فرصت نہیں ملتی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے