ملنے میں مجھ کو آپ سے کیا اجتناب تھا
ملنے میں مجھ کو آپ سے کیا اجتناب تھا
پر کیا کریں کہ شہر کا موسم خراب تھا
جب جا چکے تمام ہی رشتوں کے قافلے
میں تھا تمہاری یاد کا تازہ گلاب تھا
سب لوگ آ کے اپنی کہانی سنا گئے
میں کچھ نہ کہہ سکا مجھے کتنا حجاب تھا
دنیا کے سارے راز سے واقف تو تھا مگر
وہ پڑھ سکا نہ مجھ کو میں ایسی کتاب تھا
مٹھی میں اس کی بند تھیں میری ضرورتیں
میں تھا محض سوال وہ میرا جواب تھا
میں نے کہیں نسیمؔ کو دیکھا تھا راہ میں
چہرہ تھا اس کا زرد تو حلیہ خراب تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.