ملوں کے شہر میں گھٹتا ہوا دن سوچتا ہوگا
ملوں کے شہر میں گھٹتا ہوا دن سوچتا ہوگا
دھوئیں کو جیتنے والوں کا سورج دوسرا ہوگا
اگر مر کر پھر اٹھنا ہے تو مرنے کی خوشی کیا ہے
بدن کھونے کا غم جینے کی خوشیوں سے سوا ہوگا
سنا ہے یہ زمیں اڑتی پھرے گی روئی کی صورت
تماشا کرنے والا ہی تماشا دیکھتا ہوگا
میں چڑیوں کو الجھتے دیکھ کر لڑتا سمجھتا ہوں
مگر سچائی کیا ہے یہ انہیں سے پوچھنا ہوگا
تمہارا جسم میری آگ میں تپ کر نکھرتا ہے
مگر اک روز میرا جسم ٹھنڈا پڑ گیا ہوگا
مجھے خوشبو لپیٹے جسم کچھ اچھے نہیں لگتے
مگر اس کو مرا خالی بدن بھی کاٹتا ہوگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.