Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ملتے ہیں شہر یار میں منظر گلاب کے

امرتانشو شرما

ملتے ہیں شہر یار میں منظر گلاب کے

امرتانشو شرما

MORE BYامرتانشو شرما

    ملتے ہیں شہر یار میں منظر گلاب کے

    سب سائباں گلاب کے سب در گلاب کے

    جب آفتاب خوں میں نہایا زوال پر

    بادل لہو لہو تھے کہ لشکر گلاب کے

    سایا کسی کا صحن چمن پر بکھر گیا

    اور بن رہے ہیں باغ میں پیکر گلاب کے

    کوئی تو رنگ آتش لب کو بدل گیا

    پہلے تھے ان کے ہونٹ برابر گلاب کے

    یاقوت تھا شرر تھے لہو تھا کہ آب سرخ

    آنکھیں تھیں ان کی یا کہ تھے ساغر گلاب کے

    بھنوروں سے پوچھے کوئی بھلا رس کو چھوڑ کر

    کیا ڈھونڈتے ہیں جانے وہ اندر گلاب کے

    بلبل سے کوئی کہہ دے چمن میں کہ ان دنوں

    امرتؔ بھی ہو گئے ہیں سخنور گلاب کے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے