ملتی مدت میں ہے اور پل میں ہنسی جاتی ہے
ملتی مدت میں ہے اور پل میں ہنسی جاتی ہے
زندگی یوں ہی کٹی یوں ہی کٹی جاتی ہے
اپنی چادر میں اسے کھینچ لیا لپٹے رہے
چاندنی یوں ہی چھوئی یوں ہی چھوئی جاتی ہے
بھیگی آنکھوں سے کبھی بھیگے لبوں سے ہو کر
شاعری یوں ہی بہی یوں ہی بہی جاتی ہے
عشق اس سے بھی کیا تم سے بھی کر لیتے ہیں
بندگی یوں ہی ہوئی یوں ہی ہوئی جاتی ہے
آپ کی یاد بھی بس آپ کے ہی جیسی ہے
آ گئی یوں ہی ابھی یوں ہی ابھی جاتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.