منبر و محراب میں سب بجھ گئے رکھے ہوئے
منبر و محراب میں سب بجھ گئے رکھے ہوئے
ہم جلے ہیں ہم کہ جو تھے طاق پہ رکھے ہوئے
رائگانی سے کہیں بڑھ کے ہے رنج بے بسی
ڈھل رہے ہیں ہم ہمارے سامنے رکھے ہوئے
اس نے مجھ کو چھوڑ کر بھی اس لئے چھوڑا نہ تھا
کام آ جاتے ہیں اک دن رابطے رکھے ہوئے
دیر بس اک جنبش حالات ہونے کی ہوئی
گر پڑے طشت فلک میں حادثے رکھے ہوئے
بارشوں سے دھل گیا ہوگا رخ شب کا غبار
دکھ رہے ہوں گے پہاڑوں پر دیے رکھے ہوئے
بزم یاراں میں ہمارا ذکر آتے ہی ظہیرؔ
رہ گئے ہوں گے پیالے بن پئے رکھے ہوئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.