Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جانا کہ شغل رکھتے ہو تیر و کماں سے تم

میر تقی میر

جانا کہ شغل رکھتے ہو تیر و کماں سے تم

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    جانا کہ شغل رکھتے ہو تیر و کماں سے تم

    پر مل چلا کرو بھی کسو خستہ جاں سے تم

    ہم اپنی چاک جیب کو سی رہتے یا نہیں

    پھاٹے میں پاؤں دینے کو آئے کہاں سے تم

    اب دیکھتے ہیں خوب تو وہ بات ہی نہیں

    کیا کیا وگرنہ کہتے تھے اپنی زباں سے تم

    تنکے بھی تم ٹھہرتے کہیں دیکھے ہیں تنک

    چشم وفا رکھو نہ خسان جہاں سے تم

    جاؤ نہ دل سے منظر تن میں ہے جا یہی

    پچھتاؤ گے اٹھوگے اگر اس مکاں سے تم

    قصہ مرا سنو گے تو جاتی رہے گی نیند

    آرام چشم مت رکھو اس داستاں سے تم

    کھل جائیں گی پھر آنکھیں جو مر جائے گا کوئی

    آتے نہیں ہو باز مرے امتحاں سے تم

    جتنے تھے کل تم آج نہیں پاتے اتنا ہم

    ہر دم چلے ہی جاتے ہو آب رواں سے تم

    رہتے نہیں ہو بن گئے میرؔ اس گلی میں رات

    کچھ راہ بھی نکالو سگ و پاسباں سے تم

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 1, Ghazal No- 0278

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے