Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کھوویں ہیں نیند میری مصیبت بیانیاں

میر تقی میر

کھوویں ہیں نیند میری مصیبت بیانیاں

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    کھوویں ہیں نیند میری مصیبت بیانیاں

    تم بھی تو ایک رات سنو یہ کہانیاں

    کیا آگ دے کے طور کو کی ترک سرکشی

    اس شعلے کی وہی ہیں شرارت کی بانیاں

    صحبت رکھا کیا وہ سفیہ و ضلال سے

    دل ہی میں خوں ہوا کیں مری نکتہ دانیاں

    ہم سے تو کینے ہی کی ادائیں چلی گئیں

    بے لطفیاں یہی یہی نا‌ مہربانیاں

    تلوار کے تلے ہی گیا عہد انبساط

    مر مر کے ہم نے کاٹی ہیں اپنی جوانیاں

    گالی سوائے مجھ سے سخن مت کیا کرو

    اچھی لگے ہیں مجھ کو تری بد زبانیاں

    غیروں ہی کے سخن کی طرف گوش یار تھے

    اس حرف ناشنو نے ہماری نہ مانیاں

    یہ بے قراریاں نہ کبھو ان نے دیکھیاں

    جاں کاہیاں ہماری بہت سہل جانیاں

    مارا مجھے بھی سان کے غیروں میں ان نے میرؔ

    کیا خاک میں ملائیں مری جاں فشانیاں

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 1, Ghazal No- 0329

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے