Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یوں ہی حیران و خفا جوں غنچۂ تصویر ہوں

میر تقی میر

یوں ہی حیران و خفا جوں غنچۂ تصویر ہوں

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    یوں ہی حیران و خفا جوں غنچۂ تصویر ہوں

    عمر گزری پر نہ جانا میں کہ کیوں دلگیر ہوں

    اتنی باتیں مت بنا مجھ شیفتے سے ناصحا

    پند کے لائق نہیں میں قابل زنجیر ہوں

    سرخ رہتی ہیں مری آنکھیں لہو رونے سے شیخ

    مے اگر ثابت ہو مجھ پر واجب ال تعزیر ہوں

    نے فلک پر راہ مجھ کو نے زمیں پر رو مجھے

    ایسے کس محروم کا میں شور بے تاثیر ہوں

    جوں کماں گرچہ خمیدہ ہوں پہ چھوٹا اور وہیں

    اس کے کوچے کی طرف چلنے کو یارو تیر ہوں

    جو مرے حصے میں آوے تیغ جمدھر سیل و کارد

    یہ فضولی ہے کہ میں ہی کشتۂ‌ شمشیر ہوں

    کھول کر دیوان میرا دیکھ قدرت مدعی

    گرچہ ہوں میں نوجواں پر شاعروں کا پیر ہوں

    یوں سعادت ایک جمدھر مجھ کو بھی گزاریے

    منصفی کیجے تو میں تو محض بے تقصیر ہوں

    اس قدر بے ننگ خبطوں کو نصیحت شیخ جی

    باز آؤ ورنہ اپنے نام کو میں میرؔ ہوں

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 1, Ghazal No- 0351

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے