Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو میں نہ ہوں تو کرو ترک ناز کرنے کو

میر تقی میر

جو میں نہ ہوں تو کرو ترک ناز کرنے کو

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    جو میں نہ ہوں تو کرو ترک ناز کرنے کو

    کوئی تو چاہیے جی بھی نیاز کرنے کو

    نہ دیکھو غنچۂ نرگس کی اور کھلتے میں

    جو دیکھو اس کی مژہ نیم باز کرنے کو

    نہ سوئے نیند بھر اس تنگنا میں تا نہ موئے

    کہ آہ جا نہ تھی پا کے دراز کرنے کو

    جو بے دماغی یہی ہے تو بن چکی اپنی

    دماغ چاہیے ہر اک سے ساز کرنے کو

    وہ گرم ناز ہو تو خلق پر ترحم کر

    پکارے آپ اجل احتراز کرنے کو

    جو آنسو آویں تو پی جا کہ تا رہے پردہ

    بلا ہے چشم تر افشائے راز کرنے کو

    سمند ناز سے تیرے بہت ہے عرصہ تنگ

    تنک تو ترک کر اس ترک تاز کرنے کو

    بسان زر ہے مرا جسم زار سارا زرد

    اثر تمام ہے دل کے گداز کرنے کو

    ہنوز لڑکے ہو تم قدر میری کیا جانو

    شعور چاہیے ہے امتیاز کرنے کو

    اگرچہ گل بھی نمود اس کے رنگ کرتا ہے

    ولیک چاہیے ہے منہ بھی ناز کرنے کو

    زیادہ حد سے تھی تابوت میرؔ پر کثرت

    ہوا نہ وقت مساعد نماز کرنے کو

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 1, Ghazal No- 0401

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے