Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کل میرؔ نے کیا کیا کی مے کے لیے بیتابی

میر تقی میر

کل میرؔ نے کیا کیا کی مے کے لیے بیتابی

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    کل میرؔ نے کیا کیا کی مے کے لیے بیتابی

    آخر کو گرو رکھا سجادۂ محرابی

    جاگا ہے کہیں وہ بھی شب مرتکب مے ہو

    یہ بات سجھاتی ہے ان آنکھوں کی بے خوابی

    کیا شہر میں گنجائش مجھ بے سر و پا کو ہو

    اب بڑھ گئے ہیں میرے اسباب کم اسبابی

    دن رات مری چھاتی جلتی ہے محبت میں

    کیا اور نہ تھی جاگا یہ آگ جو یاں دابی

    سو ملک پھرا لیکن پائی نہ وفا اک جا

    جی کھا گئی ہے میرا اس جنس کی نایابی

    خوں بستہ نہ کیوں پلکیں ہر لحظہ رہیں میری

    جاتے نہیں آنکھوں سے لب یار کے عنابی

    جنگل ہی ہرے تنہا رونے سے نہیں میرے

    کوہوں کی کمر تک بھی جا پہنچی ہے سیرابی

    تھے ماہ وشاں کل جو ان کوٹھوں پہ جلوے میں

    ہے خاک سے آج ان کی ہر صحن میں مہتابی

    کل میرؔ جو یاں آیا طور اس کا بہت بھایا

    وہ خشک لبی تس پر جامہ گلے میں آبی

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 1, Ghazal No- 0438

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے