Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فکر ہے ماہ کے جو شہر بدر کرنے کی

میر تقی میر

فکر ہے ماہ کے جو شہر بدر کرنے کی

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    فکر ہے ماہ کے جو شہر بدر کرنے کی

    ہے سزا تجھ پہ یہ گستاخ نظر کرنے کی

    کہہ حدیث آنے کی اس کے جو کیا شادی مرگ

    نامہ بر کیا چلی تھی ہم کو خبر کرنے کی

    کیا جلی جاتی ہے خوبی ہی میں اپنی اے شمع

    کہہ پتنگے کے بھی کچھ شام و سحر کرنے کی

    اب کے برسات ہی کے ذمے تھا عالم کا وبال

    میں تو کھائی تھی قسم چشم کے تر کرنے کی

    پھول کچھ لیتے نہ نکلے تھے دل صد پارہ

    طرز سیکھی ہے مرے ٹکڑے جگر کرنے کی

    ان دنوں نکلے ہے آغشتہ بہ خوں راتوں کو

    دھن ہے نالے کو کسو دل میں اثر کرنے کی

    عشق میں تیرے گزرتی نہیں بن سر پٹکے

    صورت اک یہ رہی ہے عمر بسر کرنے کی

    کاروانی ہے جہاں عمر عزیز اپنی میرؔ

    رہ ہے درپیش سدا اس کو سفر کرنے کی

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 1, Ghazal No- 0444

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے