Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

قیامت ہیں یہ چسپاں جامے والے

میر تقی میر

قیامت ہیں یہ چسپاں جامے والے

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    قیامت ہیں یہ چسپاں جامے والے

    گلوں نے جن کی خاطر خرقے ڈالے

    وہ کالا چور ہے خال رخ یار

    کہ سو آنکھوں میں دل ہو تو چرا لے

    نہیں اٹھتا دل محزوں کا ماتم

    خدا ہی اس مصیبت سے نکالے

    کہاں تک دور بیٹھے بیٹھے کہیے

    کبھو تو پاس ہم کو بھی بلا لے

    دلا بازی نہ کر ان گیسوؤں سے

    نہیں آساں کھلانے سانپ کالے

    تپش نے دل جگر کی مار ڈالا

    بغل میں دشمن اپنے ہم نے پالے

    نہ مہکے بوئے گل اے کاش یک چند

    ابھی زخم جگر سارے ہیں آلے

    کسے قید قفس میں یاد گل کی

    پڑے ہیں اب تو جینے ہی کے لالے

    ستایا میرؔ غم کش کو کنھوں نے

    کہ پھر اب عرش تک جاتے ہیں نالے

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 1, Ghazal No- 0488

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے