Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

غیر نے ہم کو ذبح کیا نے طاقت ہے نے یارا ہے

میر تقی میر

غیر نے ہم کو ذبح کیا نے طاقت ہے نے یارا ہے

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    غیر نے ہم کو ذبح کیا نے طاقت ہے نے یارا ہے

    اس کتے نے کر کے دلیری صید حرم کو مارا ہے

    باغ کو تجھ بن اپنے بھائیں آتش دی ہے بہاراں نے

    ہر غنچہ اخگر ہے ہم کو ہر گل ایک انگارا ہے

    جب تجھ بن لگتا ہے تڑپنے جائے ہے نکلا ہاتھوں سے

    ہے جو گرہ سینے میں اس کو دل کہیے یا پارہ ہے

    راہ حدیث جو ٹک بھی نکلے کون سکھائے ہم کو پھر

    روئے سخن پر کس کو دے وہ شوخ بڑا عیارہ ہے

    کام اس کا ہے خوں افشانی ہر دم تیری فرقت میں

    چشم کو میری آ کر دیکھ اب لوہو کا فوارہ ہے

    بال کھلے وہ شب کو شاید بستر ناز پہ سوتا تھا

    آئی نسیم صبح جو ادھر پھیلا عنبر سارا ہے

    کس دن دامن کھینچ کے ان نے یار سے اپنا کام لیا

    مدت گزری دیکھتے ہم کو میرؔ بھی اک ناکارہ ہے

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 1, Ghazal No- 0521

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے