Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تنگ آئے ہیں دل اس جی سے اٹھا بیٹھیں گے

میر تقی میر

تنگ آئے ہیں دل اس جی سے اٹھا بیٹھیں گے

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    تنگ آئے ہیں دل اس جی سے اٹھا بیٹھیں گے

    بھوکوں مرتے ہیں کچھ اب یار بھی کھا بیٹھیں گے

    اب کے بگڑے گی اگر ان سے تو اس شہر سے جا

    کسو ویرانے میں تکیہ ہی بنا بیٹھیں گے

    معرکہ گرم تو ٹک ہونے دو خوں ریزی کا

    پہلے تلوار کے نیچے ہمیں جا بیٹھیں گے

    ہوگا ایسا بھی کوئی روز کہ مجلس سے کبھو

    ہم تو ایک آدھ گھڑی اٹھ کے جدا بیٹھیں گے

    جا نہ اظہار محبت پہ ہوسناکوں کی

    وقت کے وقت یہ سب منہ کو چھپا بیٹھیں گے

    دیکھیں وہ غیرت خورشید کہاں جاتا ہے

    اب سر راہ دم صبح سے آ بیٹھیں گے

    بھیڑ ٹلتی ہی نہیں آگے سے اس ظالم کے

    گردنیں یار کسی روز کٹا بیٹھیں گے

    کب تلک گلیوں میں سودائی سے پھرتے رہیے

    دل کو اس زلف مسلسل سے لگا بیٹھیں گے

    شعلہ افشاں اگر ایسی ہی رہی آہ تو میرؔ

    گھر کو ہم اپنے کسو رات جلا بیٹھیں گے

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 1, Ghazal No- 0534

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے