Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حصول کام کا دل خواہ یاں ہوا بھی ہے

میر تقی میر

حصول کام کا دل خواہ یاں ہوا بھی ہے

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    حصول کام کا دل خواہ یاں ہوا بھی ہے

    سماجت اتنی بھی سب سے کوئی خدا بھی ہے

    موئے ہی جاتے ہیں ہم درد عشق سے یارو

    کسو کے پاس اس آزار کی دوا بھی ہے

    اداسیاں تھیں مری خانقہ میں قابل سیر

    صنم کدے میں تو ٹک آ کے دل لگا بھی ہے

    یہ کہیے کیونکے کہ خوباں سے کچھ نہیں مطلب

    لگے جو پھرتے ہیں ہم کچھ تو مدعا بھی ہے

    ترا ہے وہم کہ میں اپنے پیرہن میں ہوں

    نگاہ غور سے کر مجھ میں کچھ رہا بھی ہے

    جو کھولوں سینۂ مجروح تو نمک چھڑکے

    جراحت اس کو دکھانے کا کچھ مزہ بھی ہے

    کہاں تلک شب و روز آہ درد دل کہیے

    ہر ایک بات کو آخر کچھ انتہا بھی ہے

    ہوس تو دل میں ہمارے جگہ کرے لیکن

    کہیں ہجوم سے اندوہ غم کے جا بھی ہے

    غم فراق ہے دنبالۂ گرد عیش وصال

    فقط مزہ ہی نہیں عشق میں بلا بھی ہے

    قبول کریے تری رہ میں جی کو کھو دینا

    جو کچھ بھی پائیے تجھ کو تو آشنا بھی ہے

    جگر میں سوزن مژگاں کے تیں کڈھب نہ گڑو

    کسو کے زخم کو تو نے کبھو سیا بھی ہے

    گزار شہر وفا میں سمجھ کے کر مجنوں

    کہ اس دیار میں میرؔ شکستہ پا بھی ہے

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 1, Ghazal No- 0566

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے