Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہنستے ہو روتے دیکھ کر غم سے

میر تقی میر

ہنستے ہو روتے دیکھ کر غم سے

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    ہنستے ہو روتے دیکھ کر غم سے

    چھیڑ رکھی ہے تم نے کیا ہم سے

    مند گئی آنکھ ہے اندھیرا پاک

    روشنی ہے سو یاں مرے دم سے

    تم جو دل خواہ خلق ہو ہم کو

    دشمنی ہے تمام عالم سے

    درہمی آ گئی مزاجوں میں

    آخر ان گیسوان درہم سے

    سب نے جانا کہیں یہ عاشق ہے

    بہہ گئے اشک دیدۂ نم سے

    مفت یوں ہاتھ سے نہ کھو ہم کو

    کہیں پیدا بھی ہوتے ہیں ہم سے

    اکثر آلات جور اس سے ہوئے

    آفتیں آئیں اس کے مقدم سے

    دیکھ وے پلکیں برچھیاں چلیاں

    تیغ نکلی اس ابروئے خم سے

    کوئی بیگانہ گر نہیں موجود

    منہ چھپانا یہ کیا ہے پھر ہم سے

    وجہ پردے کی پوچھیے بارے

    ملیے اس کے کسو جو محرم سے

    درپئے خون میرؔ ہی نہ رہو

    ہو بھی جاتا ہے جرم آدم سے

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 1, Ghazal No- 0582

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے