Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جاں گداز اتنی کہاں آواز عود و چنگ ہے

میر تقی میر

جاں گداز اتنی کہاں آواز عود و چنگ ہے

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    جاں گداز اتنی کہاں آواز عود و چنگ ہے

    دل کے سے نالوں کا ان پردوں میں کچھ آہنگ ہے

    رو و خال و زلف ہی ہیں سنبل و سبزہ و گل

    آنکھیں ہوں تو یہ چمن آئینۂ نیرنگ ہے

    بے ستوں کھودے سے کیا آخر ہوئے سب کار عشق

    بعد ازاں اے کوہ کن سر ہے ترا اور سنگ ہے

    آہ ان خوش قامتوں کو کیونکے بر میں لائیے

    جن کے ہاتھوں سے قیامت پر بھی عرصۂ تنگ ہے

    عشق میں وہ گھر ہے اپنا جس میں سے مجنوں یہ ایک

    نا خلف سارے قبیلے کا ہمارے ننگ ہے

    چشم کم سے دیکھ مت قمری تو اس خوش قد کو ٹک

    آہ بھی سرد گلستاں شکست رنگ ہے

    ہم سے تو جایا نہیں جاتا کہ یکسر دل میں واں

    دو قدم اس کی گلی کی راہ سو فرسنگ ہے

    ایک بوسے پر تو کی ہے صلح پر اے زود رنج

    تجھ کو مجھ کو اتنی اتنی بات اوپر جنگ ہے

    پاؤں میں چوٹ آنے کے پیارے بہانے جانے دے

    پیش رفت آگے ہمارے کب یہ عذر لنگ ہے

    فکر کو نازک خیالوں کے کہاں پہنچے ہیں یار

    ورنہ ہر مصرع یہاں معشوق شوخ و شنگ ہے

    سرسری کچھ سن لیا پھر واہ وا کر اٹھ گئے

    شعر یہ کم فہم سمجھے ہیں خیال بنگ ہے

    صبر بھی کریے بلا پر میرؔ صاحب جی کبھو

    جب نہ تب رونا ہی کڑھنا یہ بھی کوئی ڈھنگ ہے

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 1, Ghazal No- 0602

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے