Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیا کیا بیٹھے بگڑ بگڑ تم پر ہم تم سے بنائے گئے

میر تقی میر

کیا کیا بیٹھے بگڑ بگڑ تم پر ہم تم سے بنائے گئے

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    کیا کیا بیٹھے بگڑ بگڑ تم پر ہم تم سے بنائے گئے

    چپکے باتیں اٹھائے گئے سر گاڑے وہ ہیں آئے گئے

    اٹھے نقاب جہاں سے یا رب جس سے تکلف بیچ میں ہے

    جب نکلے اس راہ سے ہو کر منہ تم ہم سے چھپائے گئے

    کب کب تم نے سچ نہیں مانیں جھوٹی باتیں غیروں کی

    تم ہم کو یوں ہی جلائے گئے وے تم کو وہ ہیں لگائے گئے

    صبح وہ آفت اٹھ بیٹھا تھا تم نے نہ دیکھا صد افسوس

    کیا کیا فتنے سر جوڑے پلکوں کے سائے سائے گئے

    اللہ رے یہ دیدہ درائی ہوں نہ مکدر کیونکے ہم

    آنکھیں ہم سے ملائے گئے پھر خاک میں ہم کو ملائے گئے

    آگ میں غم کی ہو کے گدازاں جسم ہوا سب پانی سا

    یعنی بن ان شعلہ رخوں کے خوب ہی ہم بھی تائے گئے

    ٹکڑے ٹکڑے کرنے کی بھی حد ایک آخر ہوتی ہے

    کشتے اس کی تیغ ستم کے گور تئیں کب لائے گئے

    خضر جو مل جاتا ہے گاہے آپ کو بھولا خوب نہیں

    کھوئے گئے اس راہ کے ورنہ کاہے کو پھر پائے گئے

    مرنے سے کیا میرؔ جی صاحب ہم کو ہوش تھے کیا کریے

    جی سے ہاتھ اٹھائے گئے پر اس سے دل نہ اٹھائے گئے

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 1, Ghazal No- 0615

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے