Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خط سے وہ زور صفائے حسن اب کم ہو گیا

میر تقی میر

خط سے وہ زور صفائے حسن اب کم ہو گیا

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    خط سے وہ زور صفائے حسن اب کم ہو گیا

    چاہ یوسف تھا ذقن سو چاہ رستم ہو گیا

    سینہ کوبی سنگ سے دل خون ہونے میں رہی

    حق بہ جانب تھا ہمارے سخت ماتم ہو گیا

    ایک سا عالم نہیں رہتا ہے اس عالم کے بیچ

    اب جہاں کوئی نہیں یاں ایک عالم ہو گیا

    آنکھ کے لڑتے تری آشوب سا برپا ہوا

    زلف کے درہم ہوئے اک جمع برہم ہو گیا

    اس لب جاں بخش کی حسرت نے مارا جان سے

    آب حیواں یمن طالع سے مرے سم ہو گیا

    وقت تب تک تھا تو سجدہ مسجدوں میں کفر تھا

    فائدہ اب جب کہ قد محراب سا خم ہو گیا

    عشق ان شہری غزالوں کا جنوں کو اب کھنچا

    وحشت دل بڑھ گئی آرام جاں رم ہو گیا

    جی کھنچے جاتے ہیں فرط شوق سے آنکھوں کی اور

    جن نے دیکھا ایک دم اس کو سو بے دم ہو گیا

    ہم نے جو کچھ اس سے دیکھا سو خلاف چشم داشت

    اپنا عزرائیل وہ جان مجسم ہو گیا

    کیا کہوں کیا طرحیں بدلیں چاہ نے آخر کو میرؔ

    تھا گرہ جو درد چھاتی میں سو اب غم ہو گیا

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 2, Ghazal No- 0677

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے