Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کب تک تو امتحاں میں مجھ سے جدا رہے گا

میر تقی میر

کب تک تو امتحاں میں مجھ سے جدا رہے گا

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    کب تک تو امتحاں میں مجھ سے جدا رہے گا

    جیتا ہوں تو تجھی میں یہ دل لگا رہے گا

    یاں ہجر اور ہم میں بگڑی ہے کب کی صحبت

    زخم دل و نمک میں کب تک مزہ رہے گا

    تو برسوں میں ملے ہے یاں فکر یہ رہے ہے

    جی جائے گا ہمارا اک دم کو یا رہے گا

    میرے نہ ہونے کا تو ہے اضطراب یوں ہی

    آیا ہے جی لبوں پر اب کیا ہے جا رہے گا

    غافل نہ رہیو ہرگز نادان داغ دل سے

    بھڑکے گا جب یہ شعلہ تب گھر جلا رہے گا

    مرنے پہ اپنے مت جا سالک طلب میں اس کی

    گو سر کو کھو رہے گا پر اس کو پا رہے گا

    عمر عزیز ساری دل ہی کے غم میں گزری

    بیمار عاشقی یہ کس دن بھلا رہے گا

    دیدار کا تو وعدہ محشر میں دیکھ کر کر

    بیمار غم میں تیرے تب تک تو کیا رہے گا

    کیا ہے جو اٹھ گیا ہے پر بستۂ وفا ہے

    قید حیات میں ہے تو میرؔ آ رہے گا

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 1, Ghazal No- 0079

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے