Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بھلا ہوگا کچھ اک احوال اس سے یا برا ہوگا

میر تقی میر

بھلا ہوگا کچھ اک احوال اس سے یا برا ہوگا

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    بھلا ہوگا کچھ اک احوال اس سے یا برا ہوگا

    مآل اپنا ترے غم میں خدا جانے کہ کیا ہوگا

    تفحص فائدہ ناصح تدارک تجھ سے کیا ہوگا

    وہی پاوے گا میرا درد دل جس کا لگا ہوگا

    کسو کو شوق یا رب بیش اس سے اور کیا ہوگا

    قلم ہاتھ آ گئی ہوگی تو سو سو خط لکھا ہوگا

    دکانیں حسن کی آگے ترے تختہ ہوئی ہوں گی

    جو تو بازار میں ہوگا تو یوسف کب بکا ہوگا

    معیشت ہم فقیروں کی سی اخوان زماں سے کر

    کوئی گالی بھی دے تو کہہ بھلا بھائی بھلا ہوگا

    خیال اس بے وفا کا ہم نشیں اتنا نہیں اچھا

    گماں رکھتے تھے ہم بھی یہ کہ ہم سے آشنا ہوگا

    قیامت کر کے اب تعبیر جس کو کرتی ہے خلقت

    وہ اس کوچے میں اک آشوب سا شاید ہوا ہوگا

    عجب کیا ہے ہلاک عشق میں فرہاد و مجنوں کے

    محبت روگ ہے کوئی کہ کم اس سے جیا ہوگا

    نہ ہو کیوں غیرت گلزار وہ کوچہ خدا جانے

    لہو اس خاک پر کن کن عزیزوں کا گرا ہوگا

    بہت ہم سایے اس گلشن کے زنجیری رہا ہوں میں

    کبھو تم نے بھی میرا شور نالوں کا سنا ہوگا

    نہیں جز عرش جاگا راہ میں لینے کو دم اس کے

    قفس سے تن کے مرغ روح میرا جب رہا ہوگا

    کہیں ہیں میرؔ کو مارا گیا شب اس کے کوچے میں

    کہیں وحشت میں شاید بیٹھے بیٹھے اٹھ گیا ہوگا

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 1, Ghazal No- 0089

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے