Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کہیں پہنچو بھی مجھ بے پا و سر تک

میر تقی میر

کہیں پہنچو بھی مجھ بے پا و سر تک

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    کہیں پہنچو بھی مجھ بے پا و سر تک

    کہ پہنچا شمع ساں داغ اب جگر تک

    کچھ اپنی آنکھ میں یاں کا نہ آیا

    خذف سے لے کے دیکھا در تر تک

    جسے شب آگ سا دیکھا سلگتے

    اسے پھر خاک ہی پایا سحر تک

    ترا منہ چاند سا دیکھا ہے شاید

    کہ انجم رہتے ہیں ہر شب ادھر تک

    جب آیا آہ تب اپنے ہی سر پر

    گیا یہ ہاتھ کب اس کی کمر تک

    ہم آوازوں کو سیر اب کی مبارک

    پر و بال اپنے بھی ایسے تھے پر تک

    کھنچی کیا کیا خرابی زیر دیوار

    ولے آیا نہ وہ ٹک گھر سے در تک

    گلی تک تیری لایا تھا ہمیں شوق

    کہاں طاقت کہ اب پھر جائیں گھر تک

    یہی درد جدائی ہے جو اس شب

    تو آتا ہے جگر مژگان تر تک

    دکھائی دیں گے ہم میت کے رنگوں

    اگر رہ جائیں گے جیتے سحر تک

    کہاں پھر شور شیون جب گیا میرؔ

    یہ ہنگامہ ہے اس ہی نوحہ گر تک

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 1, Ghazal No- 0259

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے