Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مرا بدن ہے مگر مجھ سے اجنبی ہے ابھی

عابد عالمی

مرا بدن ہے مگر مجھ سے اجنبی ہے ابھی

عابد عالمی

MORE BYعابد عالمی

    مرا بدن ہے مگر مجھ سے اجنبی ہے ابھی

    مرے خیال سے مجھ میں کوئی کمی ہے ابھی

    سحر سحر نہ پکارو دبک کے سو جاؤ

    تمہارے حصے کی شب تو بہت پڑی ہے ابھی

    نہ پوچھو کیسے ہوئیں ڈھیر گھر کی دیواریں

    وہ اک صدا اسی ملبے میں گھومتی ہے ابھی

    وہ جس کی لہروں نے صدیوں کا فرق ڈال دیا

    ہمارے بیچ میں حائل وہی ندی ہے ابھی

    میں تھک گیا ہوں مجھے ایک لمحہ سونے دو

    میں جانتا ہوں کہ منزل بہت پڑی ہے ابھی

    میں اس کے واسطے سورج کہاں سے آخر لاؤں

    نہ جانے رات مجھے کیا سمجھ رہی ہے ابھی

    نہ جانے کب سے سفر میں تھی اس کو مت چھیڑو

    یہ گرد میرے بدن پر ذرا جمی ہے ابھی

    وہ میں نہیں تھا وہ میری صدا تھی گلیوں میں

    کہ میرے پاؤں میں زنجیر تو پڑی ہے ابھی

    نہ جانے وقت کب البم سمیٹ لے اپنا

    یہ تیز تیز ہوا یوں تو چل رہی ہے ابھی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے