مرا دل سنگ دل نے دل کا ارماں بن کے لوٹا ہے
مرا دل سنگ دل نے دل کا ارماں بن کے لوٹا ہے
غضب ہے خانۂ الفت کو مہماں بن کے لوٹا ہے
کیا اندھیر ظالم نے بجھا کر شمع الفت کو
امیدوں کی سحر کو شام ہجراں بن کے لوٹا ہے
جھلک دکھلا کے جس نے نیند آنکھوں کی اڑائی تھی
اسی نے نقد دل خواب پریشاں بن کے لوٹا ہے
زبان عشق میں جس کو کہیں گے دشمن ایماں
اسی پیماں شکن نے روح ایماں بن کے لوٹا ہے
زبان شوق پر رکھ رکھ کے الزام سخن سازی
بت خاموش نے مجھ کو زبان داں بن کے لوٹا ہے
میں جس کو منزل مقصود کا رہبر سمجھتا تھا
اسی بے درد نے مجھ کو نگہباں بن کے لوٹا ہے
کیا مجھ کو شکار کفر لے کر آڑ ایماں کی
کسی کافر نے اے نازشؔ مسلماں بن کے لوٹا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.