مرا دشمن کوئی میرے علاوہ ہو نہیں سکتا
مرا دشمن کوئی میرے علاوہ ہو نہیں سکتا
اگر یہ فرض کر لیں ہے تو ایسا ہو نہیں سکتا
بڑا لشکر ہے میرے سامنے اور میں تن تنہا
مرے پیچھے سمندر ہے میں پسپا ہو نہیں سکتا
میں اپنے آپ سے ملنے چلا آتا ہوں جب چاہوں
مری عادت ہی ایسی ہے میں تنہا ہو نہیں سکتا
مرے جیسے ہزاروں ہو بہو موجود ہیں مجھ میں
مجھے کل تک گماں تھا کوئی مجھ سا ہو نہیں سکتا
مداری ہے کوئی لیکن نظر آتا نہیں مقسطؔ
کہ اپنے آپ یہ سارا تماشا ہو نہیں سکتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.