مرا ہی نقش کف پا دکھائی دیتا ہے
مرا ہی نقش کف پا دکھائی دیتا ہے
ترے نگر کا یہ رستہ دکھائی دیتا ہے
مرے قریب سے گزری ہے بارہا دنیا
بہت اداس ہے ایسا دکھائی دیتا ہے
وہ تشنہ لب ہوں کہ جس کو ہے جستجوئے سراب
مری تلاش میں دریا دکھائی دیتا ہے
نگل لیا ہے مجھے وقت کے تقاضوں نے
مرا وجود تو پردہ دکھائی دیتا ہے
یہاں سنا ہے سمندر تھا کچھ دنوں پہلے
اب ایک خاک کا صحرا دکھائی دیتا ہے
دئے ہیں زخم زمانے نے سینکڑوں سیرتؔ
دیا جو اس نے وہ تنہا دکھائی دیتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.