مرا جینا گواہی دے رہا ہے
ابھی مجھ کو بہت کچھ دیکھنا ہے
مجھے حیرت ہے اپنے دل پہ کتنی
یہ میرا ساتھ اب تک دے رہا ہے
کوئی روکے روانی آنسوؤں کی
یہ دریا بہتے بہتے تھک گیا ہے
میں پڑھ سکتی ہوں ان لکھے کو اب بھی
یہ کشف ذات ہے یا اک سزا ہے
یہ کیسی سازشوں میں گھر گئی ہوں
مجھے مجھ سے چھپایا جا رہا ہے
گھنے جنگل میں تنہا چھوڑ کر وہ
کہیں سے چھپ کے مجھ کو دیکھتا ہے
خدا حافظ مرے اے ہم نشینو
کہ مجھ کو تو بلاوا آ گیا ہے
کشش کچھ اس قدر ہے مجھ میں شبنمؔ
سمندر میری جانب بڑھ رہا ہے
- کتاب : Masaafat Raigaan Thi (Pg. 45)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.