مرا خیال بھی اس کی ہی دسترس میں ہے
مرا خیال بھی اس کی ہی دسترس میں ہے
یہ زندگی بھی کہاں یار اپنے بس میں ہے
سکون قلب کہاں سے اسے میسر ہو
جو شخص ہر گھڑی ڈوبا ہوا ہوس میں ہے
میں بچنا چاہوں تو اس سے تو بچ نہیں سکتا
وہ میرے خون میں شامل ہے میری نس میں ہے
کسی بھی وقت میں وہ لمحہ آئے گا اک دن
وہ پل جو آخری ہر روز ہر برس میں ہے
نہ کرنا اب مجھے آزاد پھر تو اے صیاد
سکون قلب ہنرؔ کو بہت قفس میں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.