Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مرا خواب تمنا ساعت بیدار جیسا ہے

رمز عظیم آبادی

مرا خواب تمنا ساعت بیدار جیسا ہے

رمز عظیم آبادی

MORE BYرمز عظیم آبادی

    مرا خواب تمنا ساعت بیدار جیسا ہے

    مگر اک اک نفس چلتی ہوئی تلوار جیسا ہے

    نظر اپنی نواح رنگ سے آگے نہیں بڑھتی

    پس منظر یقیناً سایۂ دیوار جیسا ہے

    دل آزاری مری فطرت میں شامل ہے نہ عادت میں

    تمہیں معلوم ہی ہوگا مرا کردار جیسا ہے

    تمنائی تو ہیں لیکن کوئی آگے نہیں بڑھتا

    مری شہرت کا ہنگامہ فراز دار جیسا ہے

    سمندر آدمی کا کھا گیا کتنے سفینے کو

    یہاں جو شہر ہے وہ دوستو منجدھار جیسا ہے

    یہ دنیا ملکیت اپنی نہ ورثہ ہے بزرگوں کا

    یہاں جو آدمی ہے وہ کرایہ دار جیسا ہے

    تلون کے سوا کچھ بھی نہیں ملتا مناظر میں

    کسی موسم سے ملیے وہ مزاج یار جیسا ہے

    یہ کیونکر منفرد ہوتا ہے یہ اسلوب غزل تیرا

    زمیں کے رنگ جیسا چاند کے رخسار جیسا ہے

    ملو جس سے بھی وہ سود و زیاں کی گفتگو چھیڑے

    ہمارے عہد میں رشتہ بھی کاروبار جیسا ہے

    ہزاروں کام ہوں پڑھیے مگر کالم ضرورت کا

    مرے بچے کا چہرہ صبح کے اخبار جیسا ہے

    مبارک رمزؔ تجھ کو خسرو ملک سخن ہونا

    ہتھیلی میں جو چھالا ہے وہی دینار جیسا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے