مرا لباس بدن تار تار کرتے ہوئے
گزر گیا وہ مجھے شرمسار کرتے ہوئے
میں جس بدن کی خراشوں پہ چیخ اٹھتا ہوں
وہ ہنس رہا تھا کلیجے پہ وار کرتے ہوئے
پلٹنے والے تجھے دیر ہو نہ جائے کہیں
میں مر نہ جاؤں ترا انتظار کرتے ہوئے
یہ کون سمجھے گا گزرا ہوں کس اذیت سے
کسی کے جھیل سی آنکھوں کو پار کرتے ہوئے
ہزار رنگ دکھائے یہ گردش دوراں
گزر ہی جائیں گے ہم ذکر یار کرتے ہوے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.