مرا نام قیس کیوں کر ترے نام تک نہ پہنچے
مرا نام قیس کیوں کر ترے نام تک نہ پہنچے
بخدا وہ مقتدی کیا جو امام تک نہ پہنچے
وہ حیات عارضی کیا جو دوام تک نہ پہنچے
وہ اصول زندگی کیا جو نظام تک نہ پہنچے
جو مجھے ذلیل کہہ کر مجھے پوچھتے ہو سب سے
مری ذات تک تو پہنچے مرے نام تک نہ پہنچے
یہ کسی کا مجھ سے کہنا کرے خلق جس سے رسوا
کوئی ایسی بات دیکھو مرے نام تک نہ پہنچے
ترے عشق میں ہمیشہ ملیں پیچ دار راہیں
کبھی ہم بھٹک بھٹک کر رہ عام تک نہ پہنچے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.