مرا پاؤں زیر زمین ہے پس آسماں مرا ہاتھ ہے
مرا پاؤں زیر زمین ہے پس آسماں مرا ہاتھ ہے
کہیں بیچ میں مرا جسم ہے کہیں درمیاں مرا ہاتھ ہے
یہ نجوم ہیں مری انگلیاں یہ افق ہیں میری ہتھیلیاں
مری پور پور ہے روشنی کف کہکشاں مرا ہاتھ ہے
مرے جبر میں ہیں لطافتیں مری قدر میں ہیں کثافتیں
کبھی خالق شب تار ہے کبھی ضو فشاں مرا ہاتھ ہے
کسی بحر خواب کی سطح پر مجھے تیرنا ہے تمام شب
مری آنکھ کشتیٔ جسم ہے مرا بادباں مرا ہاتھ ہے
ابھی حرف لمس وصال کے کسی منطقے پہ رکا نہیں
ابھی گنگ میرا وجود ہے ابھی بے زباں مرا ہاتھ ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.