مرا وجود نہیں ہے فقط جہاں کے لئے
مرا وجود نہیں ہے فقط جہاں کے لئے
مجھے خدا نے بنایا ہے لا مکاں کے لئے
مرا وجود زمیں کی حدوں تلک ہی نہیں
مرا سفر تو مسلسل ہے دو جہاں کے لئے
یہ میرے تجربے ہی منزلوں کے رہبر ہیں
میں سوچتا ہی نہیں میر کارواں کے لئے
ہوائے گرم نے شاخیں تباہ کر ڈالیں
لگائے تھے جو شجر ہم نے سائباں کے لئے
اڑا دئے ہیں نہ جانے کہاں ہوا نے سب
جو تنکے چن لئے تھے میں نے آشیاں کے لئے
زمانے کے لئے رہبر سے کم نہیں ہے تو
ترا وجود نہیں ہے فقط فغاں کے لئے
وصال یار کی خواہش میں دل تڑپتا ہے
زمین جیسے تڑپتی ہے آسماں کے لئے
مری حیات تو کچھ بھی نہیں تمہارے بغیر
تمہارا عشق ضروری ہے قلب و جاں کے لئے
یہ رنگ و بو یہ گلستاں یہ خوش نما منظر
تمہارا حسن ہی کافی ہے داستاں کے لئے
میں اس جہاں میں ہوں لیکن پھر اک جہاں ہے اور
یہ زندگی ہے حقیقت میں اس جہاں کے لئے
تو رنگ و بو کے نظاروں میں کھو نہ جا اشہرؔ
یہ رنگ و بو ہیں فقط تیرے امتحاں کے لئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.