مرا یقین کہیں تھا مرا گمان کہیں
میں کھو گیا انہی دونوں کے درمیان کہیں
سخن طراز ہوا ہوں میں اپنے دل کے خلاف
چپک نہ جائے مرے نطق سے زبان کہیں
اسی لئے تو کبھی مجتمع نہ ہو پایا
مرا زمان کہیں تھا مرا مکان کہیں
مزاج دہر نہیں اعتدال پر صاحب
چلی نہ جائے مرے شہر سے امان کہیں
بیان کرنے لگا ہوں شکستگی دل کی
چلا نہ جائے تری سمت میرا دھیان کہیں
کمند ڈال رہا ہے دلوں پہ خوف منیرؔ
سمٹ نہ جائے پروں میں مری اڑان کہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.