Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مرا یہ ملک مقدس کتاب جیسا ہے

اثر سعید

مرا یہ ملک مقدس کتاب جیسا ہے

اثر سعید

MORE BYاثر سعید

    مرا یہ ملک مقدس کتاب جیسا ہے

    ہر ایک فرد گلوں میں گلاب جیسا ہے

    چراغ سب نے جلائے ہیں امن کے لیکن

    اندھیرا وقت کا اک آفتاب جیسا ہے

    ملیں نہ ہاتھ فقط دل سے دل بھی مل جائیں

    یہ دیکھنے کو مجھے اضطراب جیسا ہے

    عجیب خواب کا ہے انتظار آنکھوں کو

    یہ انتظار بھی شاید کہ خواب جیسا ہے

    شمار میں ہمیں رکھ بے شمار ہیں ہم بھی

    ہمیں گلہ ہی کہاں ہے حساب جیسا ہے

    بھروسہ اب ترے وعدوں کا کیا کریں ساقی

    ترا یہ جام و سبو تک سراب جیسا ہے

    تو دے رہا ہے کہاں درس اتحاد اثرؔ

    ترا خیال فقط انقلاب جیسا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے