مرے آگے وہ آ کر چپ کھڑا تھا
مرے آگے وہ آ کر چپ کھڑا تھا
مجھے معلوم ہے کیا کہہ رہا تھا
زمانہ دیکھ کر حیرت زدہ تھا
میں روتے روتے کیوں ہنسنے لگا تھا
ہلا کر جس نے مجھ کو رکھ دیا تھا
کسی کی یاد تھی یا زلزلہ تھا
بہت تکلیف سہہ کر مر گیا میں
مجھے سچ بولنے کا عارضہ تھا
میں پتھر تھا پر اک شیشے کی خاطر
شکستہ مجھ کو ہونا پڑ گیا تھا
کمالؔ اس سے جدا ہو کر مسلسل
جدائی پر میں نظمیں کہہ رہا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.