مرے آگے وہ صورت آ رہی ہے
نگاہ آرزو تھرا رہی ہے
صدائے زندگی یہ آ رہی ہے
تمنا آزمائی جا رہی ہے
توجہ سے سنو تم نغمۂ عشق
ہماری آرزو کچھ گا رہی ہے
ذرا صحرا نوردی کیجیے پھر
ہمیں وحشت یہی سمجھا رہی ہے
الٰہی ہو دل بیتاب کی خیر
کسی کی یاد پھر تڑپا رہی ہے
بڑھا جاتا ہے درماں سے مرا درد
صدائے دل یہ پیہم آ رہی ہے
رخ رنگیں کسی کا ہے نظر میں
بہار زندگی اترا رہی ہے
مشیت نام ہے طاقت کا شاید
عبث غیرت تری شرما رہی ہے
تصور اور پھر لطف تصور
ہمیں تو نیند اس سے آ رہی ہے
نگاہ ناز کو جنبش تو پھر دو
نہ جانے کیوں ادا یہ بھا رہی ہے
حیات و موت کی اس کشمکش کو
اجل بھی دیکھ کر گھبرا رہی ہے
سناؤں داستان زندگی کیا
مصیبت پر مصیبت آ رہی ہے
سنبھل جائے طبیعت غیر ممکن
تمنا کیوں اسے بہلا رہی ہے
مبارک ہو نوید مرگ تم کو
ہماری بے کسی یہ گا رہی ہے
ہوائے رنج کی تاثیر دیکھو
مسرت کی کلی کمھلا رہی ہے
کروں سیر بیاباں اب وفاؔ میں
مری وحشت مجھے لے جا رہی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.