مرے آنگن میں پیلی دھوپ جب دیوار سے اتری
مرے آنگن میں پیلی دھوپ جب دیوار سے اتری
اندھیرے کی سیہ چادر نہ جانے اور کیوں پھیلی
جلایا خواہشوں نے رات کی تنہائی میں مجھ کو
بہت ہی دور تھی پر لذتوں کی نرم رو ندی
ہوا کا ہاتھ بھی اب جسم تیرا گدگدائے گا
نہ سو ایسی رتوں میں کھول کر یوں رات کو کھڑکی
یہ بوڑھا پیڑ بیچارہ خموشی کو ترستا ہے
سدا رہتی ہے اس پہ گونجتی چہکار چڑیوں کی
ترا رنگین پیکر گھومتا ہے آنکھ میں جیسے
تھرکتی ڈولتی شاخوں پہ اڑتی شوخ سی تتلی
کسی کروٹ نہ چین آیا نہ آئی نیند ہی مجھ کو
بڑی غم ناک غم انگیز کل کی رات تھی فکریؔ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.